بھارتیہ جنتا پارٹی کی لیڈر شاذیہ علمی کو جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی
میں 'تین طلاق' کے موضوع پر منعقد ایک سیمینار میں شامل نہیں ہونے دیا گیا
جبکہ انہیں اس میں شرکت کیلئے مدعو کیا گیا تھا۔ محترمہ علمی نے الزام
لگایا ہے کہ جو لوگ بولنے کی آزادی مبینہ طور پر سلب کرنے کے نام پر
بھارتیہ جنتا پارٹی کو کوس رہے ہیں انہی عناصر نے انہیں سیمینار میں بولنے
سے روکا۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ اب
کوئی یہ بتائے کہ یہاں اظہار
رائے کی آزادی کا سوال کیوں نہیں اٹھایا جا رہا۔
محترمہ علمی نے دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد
کے کہنے پر انہیں روکا گیا۔ بقول شاذیہ وائس چانسلر کو بتایا گیا کہ اوپر
سے دباؤ آیا ہے۔ ایسا کہا گیا ہے کہ ان کے آنے سے ماحول خراب ہو جائے گا۔
شاذیہ نے سوال کیا کہ ان کے جانے سے آخر ماحول کس طرح خراب ہو جاتا جبکہ
وہ خود اس یونیورسٹی کی طالبہ رہ چکی ہیں۔